Terrorist Attack On Police Check Post In Kohat
کے پی کے ضلع کوہاٹ میں لاچی ٹول پلازہ انڈس ہائی وے کی نزدیکی چیک پوسٹ پر دہشتگردوں نے بھاری آتشین اسلحے کے ساتھ حملہ کر دیا، دہشتگردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکاروں اور ایک شہری سمیت 4 لوگ جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ دہشتگرد حملے کے بعد کامیابی کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کرنے والے دہشتگرد قریبی پہاڑی علاقے میں ہی چھپے ہوئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے، وقوعے کے اطلاع ملتے ہی کے پی کے پولیس بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشتگردوں کی تلاش شروع کر دی۔
کوہاٹ حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد
چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں میں لکی مروت کا رہائشی نور محمد، ہیڈ کانسٹیبل جنید، ہیڈ کانسٹیبل امجد، اور کانسٹیبل وقار شامل ہیں جن کی میتیں پہلے ہسپتال منتقل کی گئیں اور دریں اثناء پولیس لائنز میں شہداء کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔
نماز جنازہ میں پولیس آئی جی کے پی کے اختر حیات خان، آر پی او کوہاٹ شیر اکبر اور کمشنر کوہاٹ ڈویژن عابد وزیر نے شرکت کی۔
2024 میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات
یاد رہے نئے سال کی شروعات کے ساتھ ہی صوبہ خیبر پختونخواہ میں دہشتگردی کی ایک منظم مہم شروع ہو گئی ہے اور دہشتگردی کے واقعات ایک تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں، گزشتہ روز 9 جنوری کے پی کے کے علاقے بنوں میں دہشتگردوں کے حملے میں 2 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوئے، اس سے پچھلے دن 8 جنوری کو باجوڑ کی تحصیل ماموند میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی ٹیم پر بم حملے سے 7 پولیس اہلکار جاں بحق اور 27 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
اس سے پچھلے دن کے پی کے ضلع کرم کے علاقے صدہ میں دہشتگردوں کی مسافر کوچ اور ایک گاڑیر پر فائرنگ سے 4 شہری جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہو گئے تھے، اس سے دو دن قبل 4 جنوری کو کے پی کے کے علاقہ باجوڑ کی تحسیل لوئی ماموند میں بم دھماکے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے زخمی ہو گئے تھے۔
خیبر پختونخواہ میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات پر سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جائے۔
سیاسی میدان میں دہشتگردی پر عدم دلچسپی
واضح رہے کہ جنرل الیکشن 2024 کے ہنگاموں میں دہشتگردی کے واقعات سیاست دانوں کی جانب سے مکمل طور پر اگنور کئے جا رہے ہیں صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے مذمتی بیان جاری کئے جاتے ہیں، اگر کوئی سیاست دہشتگردی پر بات کرتا بھی ہے تو مطالبہ الیکشن کے التواء کی طرف ہوتا ہے۔
کے پی کے میں بڑا سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن اس حوالے سے متعدد بار میڈیا میں بیانات دے چکے ہیں اور متعدد بار الیکشن کے التواء کا مطالبہ کر چکے ہیں، مولانا فضل الرحمن دہشتگردی کا خوف دلا کر الیکشن ملتوی کروانا چاہتے ہیں لیکن حقائق سے واضح نظر آتا ہے جے یو آئی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے سے عبرت ناک شکست کے خوف سے جنرل الیکشن 2024 سے فرار حاصل کرنا چاہتی ہے۔
الیکشن کے التواء کے لئے ن لیگ اور جے یو آئی سے قریبی تعلق رکھنے والے ایک سینیٹر کے ذریعے پارلیمنٹ سے قرارداد بھی پاس کروائی جا چکی ہے۔
Summary: Terrorist Attack On Police Check Post In Kohat – 3 Policemen Killed Among 4 in Kohat Attack Near Lachi Toll Plaza KPK