General Elections 2024 Failed in Pakistan – Protest Movements Raised, political crisis in pakistan increased after general elections
پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے خلاف 17 فروری کو ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کا دعوی ہے کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو پبلک نے قومی اسمبلی کی 180 نشستیں دیں لیکن بڑے پیمانے پر دھاندلی کر کے پی ٹی آئی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا
ذرائع کا دعوی ہے کہ جب تک پی ٹی آئی اپنی چرائی گئی سیٹیں واپس حاصل نہیں کر لیتی تب تک احتجاج جاری رہے گا اور اس کے ساتھ پنجاب اور وفاق میں اپوزیشن کا کردار بھی نبایا جائے گا۔
سابق وزیراعظم اور بانی چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنماء بیرسٹر گوہر علی خان نے میڈیا کو بتایا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی کو ملک بھر مین پر امن احتجاج کی کال دی ہے۔
عمران خان نے پاکستان کی دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو جن کے حق پر ڈاکے ڈالے گئے ہیں پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سب اس احتجاج میں شرکت کیں کیونکہ یہ سب کی آزادی کا سوال ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج تمام سیاسی جماعتوں اور پبلک کا قانونی اور آئینی حق ہے اور اپنے حق کے استعمال پر گرفتاریاں نہیں ہونی چاہئیں۔
شیر افضل مروت کی قوم کو احتجاج کیلئے نکلنے کی ہدایت
پی ٹی آئی کے رہنماء شیر افضل مروت نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہفتے والے دن پوری قوم کو انتخابات میں دھاندلی کے خلاف نکلنا ہو گا ورنہ آئندہ 10 الیکشن میں بھی نتائج کی چوری کا سلسلہ نہین رکے گا۔
شیر افضل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انہیں ہدایت کی کہ وہ قوم کو بتا دیں کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈال کر قومی کی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی ہے، شیر افضل نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے فارم 45 کے ساتھ انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت عالمی میڈیا کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حماد اظہر کی پنجاب میں کارکنوں کو احتجاجی جلوسوں کی تیاری کی ہدایت
انتخابات میں دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء حماد اظہر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پنجاب بھر میں احتجاجی جلوس نکالے گی، اس سلسلے میں پی ٹی آئی پنجاب سے تعلق رکھنے والے تمام امیدواران اور کارکنان ہنگامی طور پر پر امن احتجاج کی تیاریاں شروع کر دیں۔
حماد اظہر کے مطابق پنجاب میں احتجاجی جلوس روٹ لیول پر نکالے جائیں گے جس کے مطابق یونین کونسلز اور وارڈز کی سطح پر جلوس نکالنے کی شروعات ہو گی، حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پبلک اپنے چوری شدہ مینڈیٹ کے لئے عمران خان کی کال پر نکلنے کے لئے تیار رہیں۔
تیمور خان جھگڑا کی احتجاج کے دوران عوامی کا خیال رکھنے کی ہدایت
پی ٹی آئی خیبرپختونخواہ کے مرکزی رہنماء تیمور خان جھگڑا نے کارکنان کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور میں احتجاجی مظاہروں کے درمیان سڑکیں بلاک نہ ہوں، ان کا کہنا تھا کہ کچھ افسران کی غلط کاریوں کی وجہ سے پبلک کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے۔
پی ٹی آئی کا جی ڈی اے کے احتجاج میں شامل ہونے کا فیصلہ
پی ٹی آئی نے سندھ میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس جی ڈی اے کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج میں شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جی ڈی اے کے احتجاج میں بھرپور شرکت کا اعلان کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ جی ڈی اے نے انتخابی نتائج کو مسترد کر کے اپنی دو صوبائی سیٹیں واپس کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جمعے والے دن 16 فروری کو حیدر آباد میں احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا تھا، اس دھرنے میں پی ٹی آئی سندھ کا 5 رکنی وفد بھی شریک ہو گا۔
اس حوالے سے جی ڈی اے کے سربراہ پیرپگارا کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج اور دھرنا انتخابات میں دھاندلی کے خلاف ہے نہ کہ کسی ادارے کے خلاف، انہوں نے پیپلز پارٹی پر الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی نے رزلٹس کو خریدا ہے۔
انتخابات میں دھاندلی کیخلاف جماعت اسلام کا یوم سیاہ منانے کا فیصلہ
جماعت اسلامی نے عام انتخابات میں دھاندلی اور مینڈیٹ کی چوری کے خلاف جمع 16فروری کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف سازش کی گئی ہے، ہم انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے رہنماء حافظ نعیم نے انتخابات میں دھاندلی پر صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ یہ سیٹ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار نے جیتی ہے، انہوں نے عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے سیٹ چھوڑ کر احتجاج کا راستہ اپنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
اے این پی کی انتخابات میں دھاندلی کیخلاف احتجاج کی حکمت عملی
عوامی نیشنل پارٹی – اے این پی نے بھی عام انتخابات میں دھاندلی اور نتائج میں تبدیلی کے خلاف 20 فروری سے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے جس کا آغاز صوابی سے کیا جائے گا۔
احتجاجی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ صوابی میں پر احتجاج پر امن ہو گا، اس کے بعد 23 فروری کو چارسدہ میں احتجاج کا مظاہرہ کیا جائے گا، ساتھ ہی انہوں نے وارننگ دی کہ اگر ہمارا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تو ہم ولی خان سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوں گے۔
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ اپنی مرضی سے حکومتیں بنائیں اور ہٹائیں، ہم اپنے حقوق کے لئے لڑائی جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی گزشتہ دن ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران اپنے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کے لئے میدان میں نکلنے کا اعلان کیا تھا اور انہوں نے اسٹیبلشمنٹ پر پیسے لے کر لوگوں کو جتوانے کا الزام عائد کیا تھا، مولانا اسٹیبلشمنٹ کے نزدیک سمجھے جانے والے مذہبی سیاسی رہنماء کہلاتے ہیں، ان کے الزامات کے بعد الیکشن کی ساکھ مزید متنازعہ ہو چکی ہے۔