اسلام آباد – اسلام آباد پولیس نے آج چیئر مین پاکستان تحریک انصآف – پی ٹی آئی – بیرسٹر گوہر خان کے گھر پر اس وقت دھاوا بول دیا جس وقت وہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان بلے کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کئے جانے پر سپریم کورٹ آف پاکستان میں مصروف تھے۔
Islamabad Police raided Chairman PTI Barrister Gohar Ali Khan’s house, showed Violence, Tortured his son and Nephew, and took away documents during the raid, latest urdu news today
بیرسٹر گوہر کے گھر چھاپے سے پولیس بے خبر نکلی
ذرائع کا دعوی ہے کہ بیرسٹر گوہر کے گھر پر چھاپہ ایجنسیوں کی جانب سے مارا گیا ہے اور اس چھاپے سے متعلق اسلام آباد پولیس کو یکسر بے خبر رکھا گیا ہے، بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے چھاپے کی ذمہ داری قبول کر کے ایجنسیوں کا کیا دھرا اپنے سر لے کر بدنامی مول لے لی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر کے گھر سے کاغذات اور کمپیوٹر چوری کرنے کا مقصد یہ جاننا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنے پلان بی پر عمل کرتے ہوئے پی ٹی آئی نظریاتی کے ٹکٹ کن کن امیدواروں کو جاری کئے ہیں، کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کو نظریاتی کے انتخابی نشان بلے باز پر الیکشن لڑنے سے روکنے کیلئے چیئر مین پی ٹی آئی کے گھر سے کاغذات اور کمپیوٹر اٹھائے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ میں بیرسٹر گوہر کے گھر چھاپے کی گونج
بیرسٹر گوہر خان کو جب سپریم کورٹ میں ریڈ کی اطلاع ملی تو انہوں نے سماعت کے دوران چیف جسٹس کو بتایا کہ اسلام آباد پولیس کے چار ویگو ڈالوں نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا ہے جس دوران ان کے بیٹے بھتیجے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، توڑ پھوڑ کی گئی اور ایک کمپیوٹر سمیت اہم دستاویزات گھر سے اٹھا لی گئی ہیں
چھاپے کا ذکر کرنے کے بعد بیرسٹر گوہر خان چیف جسٹس کی بات سنے بغیر عدالت چھوڑ کر چلے گئے اور چیف جسٹس سیٹ پر ہکلاتے رہہ گئے۔
جس کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل پاکستان کو معاملے سے آگاہ کیا اور کہا کہ اگر ایسا ہوا ہے تو ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، بعد ازاں اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد پولیس سے بات ہوئی ہے وہ معلوم کر رہے ہیں کہ کیا معاملہ ہوا ہے۔
جب پی ٹی آئی چیئرمین واپس عدالت پہنچے تو چیف جسٹس نے ان سے چھاپے کے بارے میں استفسار کیا تو بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ حالات بہت سنگین ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے اٹارنی جنرل کو آگاہ کریں اگر بات نہ سنی جائے تو عدالت کو آگاہ کریں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حدود کراس ہو گئی ہیں تو چیف جسٹس کا جواب تھا کہ ہم کوئی ایس ایچ او تو نہیں ہیں۔
آئی جی – Akbar Nasir Khan – کا پولیس ٹیم بھیجے جانے کا اعتراف
IGP Accepted Islamabad Police raided Chairman PTI Barrister Gohar Ali Khan’s house
انسپکٹر جنرل – آئی جی – اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر – Akbar Nasir Khan – نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کے گھر پر پولیس ٹیم بھیج جانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر کے گھر سے کوئی سامان چوری ہوا ہے نہ ہی کوئی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔
آئی جی اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر – Akbar Nasir Khan – کا کہنا تھا کہ جو ٹیم بیرسٹر گوہر کے گھر گئی تھی وہ واپس آ گئی ہے، انہوں نے کہا کہ پولیس کو علم نہیں تھا کہ یہ بیرسٹر گوہر کا گھر ہے، بیرسٹر گوہر کی جو بھی شکایت ہو گی اسے حل کیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر کے گھر پر چھاپہ: اسلام آباد پولیس کی وضاحت
Police Explains Islamabad Police raided Chairman PTI Barrister Gohar Ali Khan’s house
بے خبر اور معصوم اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ابھی پتہ چلا ہے کہ بیرسٹر کے گھر پر پولیس پہنچی ہے، پولیس ایک اطلاع پر اشتہاریوں کی تلاش میں ایک گھر گئی تو معلوم ہوا کہ وہ گھر بیرسٹر گوہر ہے کا جس پر پولیس واپس آ گئی، ترجمان پولیس نے تشدد اور کمپیوٹر بمعہ دستاویزات چوری کرنے سے انکار کیا۔
ڈی پی او کی بیرسٹر گوہر کے گھر آمد
بعد ازاں اسلام آباد پولیس کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک اور سٹیٹمنٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ آئی جی اسلام آباد پولیس کی ہدایت پر ڈی پی او بیرسٹر گوہر کے گھر گئے جہاں پر انہوں نے بیرسٹر گوہر کے بھانجے محمد یوسف سے ملاقات کی اور واقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔
بیان میں روائتی باتیں کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے، کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، اگر کسی پولیس افسر کا قصور ہوا تو کارروائی کی جائے گی۔