5 January: Kashmiri Peoples Celebrating Right Of Self-Determination
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں، بھارت کی جانب سے اپنے حق سے مسلسل انکار کے خلاف بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں مکمل ہڑتال ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال حریت تنظیموں کی جانب سے دی گئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے جب کہ آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا کے مختلف دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہروں اور ریلیوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
یوم سیاہ:
جیل میں بند اے پی ایچ سی کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور قید سینئر رہنما شبیر احمد شاہ، دونوں بھارت کی تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں، نے علاقے کے کونے کونے میں یوم سیاہ منانے کی کال کا اعادہ کیا۔
اے پی ایچ سی کے رہنماؤں اور اس سے منسلک جماعتوں نے دہشت گردی کے راج کے لیے بھارت کی مذمت کی، جس میں وسیع پیمانے پر جبر، بار بار محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں، بے ترتیب گرفتاریاں، اور کاروبار اور سماجی سرگرمیوں پر پابندیاں شامل ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام بھارتی تقریبات کا بائیکاٹ کریں، یہ واضح پیغام ہے کہ کشمیری بھارتی غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں اور حق خودارادیت کے لیے پرعزم ہیں۔
جموں و کشمیر میں یوم جمہوریہ کے موقع پر کرفیو کا سما:
دریں اثنا، بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر سیکیورٹی کے نام پر سخت اقدامات کیے گئے ہیں، جس سے مقبوضہ کشمیر میں پہلے سے محصور لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے سری نگر شہر اور علاقے کے دیگر حصوں میں چیکنگ اور تلاشی کا عمل تیز کر دیا ہے۔
فورسز کے اہلکاروں نے ہر سڑک اور چوک پر چیک پوائنٹس بنائے ہیں جہاں مسافروں اور پیدل چلنے والوں کو روکا جاتا ہے اور گاڑیوں کی اچھی طرح چیکنگ کی جاتی ہے۔
APHC قائدین جن میں غلام محمد خان سوپوری، محمد یوسف نقاش، ڈاکٹر مصیب، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی اور محمد عاقب شامل ہیں نے اپنے بیانات میں دنیا کو یہ پیغام دیا کہ ہندوستان ایک حقیقی جمہوری ملک نہیں ہے کیونکہ اس نے گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیری عوام کا حق خود ارادیت کا حق غصب کر رکھا ہے۔
قائدین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کے لیے پورے جموں و کشمیر کو فوجی محاصرے میں لے رکھا ہے۔
مظفر آباد میں ریاستی سرپرستی میں احتجاجی مظاہرہ:
یوم سیاہ کے سلسلے میں آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں عام تعطیل تھی، آزادی چوک میں حق خود ارادیت کے لئے مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں شرکاء نے احتجاجی بینرز ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے تھے، اس مظاہرے میں ریاست آزاد کشمیر کے اساتذہ، مختف تنظیمیں اور تمام طبقہ ہائے زندگی کے افراد شریک تھے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے قائدین نے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور مسئلہ کشمیر کو اقوم متحدہ کی قرار داد کے تحت حل کرنے کا مطالبہ کیا۔