Imran Khan Media Talk in Adyala Jail
بانی پاکستان تحریک انصاف عمران احمد خان نیازی نے توشہ خانہ کیس کے جیل ٹرائل کے دوران پیشی پر خصوصی طور پر مدعو کئے گئے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے اس کا مشہور انتخابی نشان کرکٹ بیٹ لے لینا ‘لندن پلان’ کا حصہ ہے، انہوں نے کہا کہ انتخابی نشان کا کیس سپریم کورٹ کے تین کی بجائے پانچ رکنی بینچ کو سننا چاہئے تھا۔
Imran Khan Expose ‘London Plan’
عمران خان نے دعوی کیا ہے کہ سپریم کورٹ بھی لندن پلان میں شامل ہے اور لندن پلان کے تحت ہی کام کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا خاتمہ، میرا جنرل الیکشنز سے قبل جیل میں ہونا، پی ٹی آئی اور بیٹ کا الیکشن میں نہ ہونا اور نواز شریف کے کیسز کا معاف ہو کر الیکشن کے لئے اہل ہو جانا سب لندن پلان کے تحت ہو رہا ہے۔
عمران خان Imran Khan Media Talk in Adyala Jailکا کہنا تھا کہ یہ سب محض یہ دکھانے کے لئے کیا جا رہا ہے کہ وہ قانون سے بہت اوپر ہیں۔
Imran Khan Expose ToshaKhana Case
اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا نام لئے بغیر عمران خان نے کہا کہ نواز شریف دو ایمپائرز کی مدد سے کھیل رہا ہے، جن میں سے ایک ایمپائر کی جانب سے تازہ تازہ نو بال کروائی گئی ہے، عمران خان نے کہا کہ ریکارڈ میں موجود ہے کہ نواز شریف نے توشہ خانہ سے محض 6 لاکھ روپے میں مرسڈیز اور مریم نواز نے بی ایم ڈبلیو گاڑی لی مگر ان کے تمام کیسز بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ ہمارا ایک کیس ختم ہوتا نہیں اور دوسرا شروع ہو جاتا ہے۔
Imran Khan Being Punished For Exposing the Cipher
واضح رہے کہ رجیم چینج کے بعد جنرل باجوہ نے عمران خان کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے سائفر کو پبلک میں ایکسپوز کیا تو ان کیخلاف سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا، اس حوالے سے عمران خان نے صحافیوں کے سامنے دعوی کیا کہ جنرل باجوہ اور امریکی سیکرٹری ڈونلنڈ لو کو ایکسپوز کرنے کی پاداش میں سزا دینے کے لئے ان کے ساتھ انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہے۔
Imran Khan Claims a big blow to the decision makers
عمران خان Imran Khan Media Talk in Adyala Jail نے کہا کہ وہ پاکستان کے واحد سیاست دان ہیں جو 27 سالہ طویل جمہوری جہدوجہد کر کے اپنی سیاسی جماعت کو اس مقام تک لے کر آئے ہیں، انہوں نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کے فیصلہ سازوں کو عوام کے اندر موجود غصے کا ادراک نہیں ہے، یہ سوشل میڈیا کا زمانہ اور اس زمانے میں کسی بھی چیز کو چھپایا نہیں جا سکتا ہے ، انہوں نے دعوی کیا کہ فیصلہ سازوں کو جلد ایک بڑا دھچکا لگنے والا ہے۔
Everyone Will See The Public Anger On February 8
عمران خان کا کہنا تھا کہ لندن پلان کے تحت پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے لئے ہر کوشش کر لی گئی ہے لیکن پارٹی صرف اس وجہ سے آج بھی قائم ہے کیونکہ پبلک پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے، ان کا کہنا تھا کہ چاہے پی ٹی آئی کو الیکشن کمپین نہ کرنے دی جائے لیکن 8 فروری کو عوام کا غصہ سب کو نظر آ جائے گا۔
عمران خان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو قرآن کریم کے پانچویں سپارے کی آٹھویں آیت پڑھنے کی تلقین کی جس میں انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے دشمنوں کے خلاف حد سے زیادہ نفرت سے بچنے پر زور دیا گیا ہے۔
بلاول بھٹو سے اتحاد کے حوالے سے سوال پر عمران خان نے اس امکان کو یکسر مسترد کر دیا اور صحافیون کو بتایا کہ جنرل الیکشنز کے لئے امیدواروں میں ٹکٹوں کی تقسیم کے لئے مشاورت کے لئے رجسٹر کو بھی اندر نہیں لانے دیا گیا۔
Imran Khan Media Talk in Adyala Jail will Continue?
واضح رہے کہ عمران خان کی کوئی بات جیل سے باہر نہیں نکلنی دی جاتی ہے، صحافیوں سے اس غیر رسمی گفتگو کے نیشنل و انٹرنیشنل میڈیا پر رپورٹ ہونے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ ایک بار پھر عمران خان کیخلاف تمام کیسز کی سماعت نیز عمران خان سے ملاقات سے صحافیوں کو دور رکھا جائے گا۔