election Staff Issue: SCP Suspend Lahore High Court Decision
اسلام آباد – Urdu News – سپریم کورٹ نے الیکشن کے عملے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے اور الیکشن کمیشن کو آئینی ذمہ داریوں کے تحت الیکشن کروانے کا حکم دے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کو مزید کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔
عدالت نے ہائیکورٹ سے عمیر نیازی کی طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مناسب سمجھا تو ہم خود اس کیس کی سماعت کریں گے اور اس سلسلے میں درخواست صرف سپریم کورٹ سے ہی رجوع کر سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے ججز کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے جج اور درخواست دینے والے دونوں نے ہمارے فیصلے کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان میں جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف کی ہے۔
Chief Justice Qazi Faiz Isa Remarks:
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس تھے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جج نے آرٹیکل 189 کے تحت مس کنڈکٹ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی حکم عدلی کی ہے، کیوں نا جج صاحب کو کہیں کہ وہی انتخابات کروا لیں،
الیکشن کمیشن کی اپیل پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین بینچ نے سماعت کی جس میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس منصور علی شاہ شامل تھے۔
What was the Case?
درخواست میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عمیر نیازی نے آئین کے آرٹیکل 218 تھری کے تحت جوڈیشل افسران کے ذریعے شفاف الیکشن کروانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن کے مطابق نے فروری میں عدلیہ سے جوڈیشل افسران مانگتے تھے لیکن عدلیہ کی جانب سے عملہ دینے سے معذوری ظاہر کر دی گئی تھی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے عمیر نیازی کو اس درخواست پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ درخواست دینے والے بیرسٹر عمیر خان نیازی ہیں کون ہیں؟ وکیل بھی ہیں یا نہیں؟
کیا اس درخواست پر پورے ملک میں انتخابات روک دیں؟ یہ درخواست سپریم کورٹ کی توہین ہے، ملک کو گروی رکھنے والے عمیر نیازی کو ریلیف کیوں دیا جائے؟
واضح رہے کہ اس کیس پر عدالت اچانک لگائی گئی تھی اور سماعت کے دوران فریق دوئم موجود نہیں تھا، نہ ہی فریق دوئم کو حاضری کے لئے کوئی نوٹس دیا گیا تھا, بیرسٹر عمیر خان نیازی کے دلائل بھی الیکشن کمیشن کے وکلاء اور اٹارنی جنرل اپنے الفاظ میں ججز صاحبان کو بتا رہے تھے جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو ٹریننگ روکنے کا حکم بھی نہیں دیا تھا۔
ECP’s Advocate Points in Courts:
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ عمیر نیازی کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ ہزار ریٹرننگ افسران ان کے خلاف ہیں اور وہ پی ٹی آئی کے لوگوں کے خلاف ایم پی او آرڈرز کے اجراء کر چکے ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے میں بیرسٹر عمیر نیازی کو ہدایت کی گئی کہ عدالتی حکم کی خلاف پر جواب جمع کروائیں اور بتائیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے۔
LHC Decision:
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر بیوروکریسی سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز -ڈی آر اوز- لینے سے روک دیا تھا، اس فیصلے کے فوری بعد الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ روک کر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا،
جبکہ سپریم کورٹ سے قبل چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ملاقات بھی کی تھی جس دوران اٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔