Mashal Yousafzai VS Qazi Faez Isa Urdu News
اسلام آباد – Udru News – آر اوز تعیناتی اور الیکشن کے انعقاد کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں ہونے والی اہم سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی لائر مشعال یوسفزئی جب پی ٹی آئی کا موقف دینے کے لئے روسٹرم پر تشریف لائیں تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسی خیل نے ان کے ساتھ انتہائی درشت روایہ اختیار کیا اور واپس بیٹھنے کا حکم صادر کیا، انہوں نے کہا کہ آپ نے لاء کی تعلیم کہاں سے حاصل کی ہے؟ آپ پر توہین عدالت کا حکم دیں؟ چلیں بیٹھ جائیں۔
CJ Behavior with Mashal:
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی خیل کے مشعال یوسفزئی کے ساتھ ناروا سلوک پر اور انہیں بولنے کا موقع نہ دینے پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے اور سوشل میڈیا صارفین چیف جسٹس پر شدید تنقید کر رہے ہیں جبکہ مریم نواز سمیت پی ڈی ایم کے حامی سوشل میڈیا صارفین چیف جسٹس کے حق میں میدان میں اتر آئے ہیں۔
اس سلسلے میں ٹوئٹر کے ایک صارف اکرم راعی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے تقریبِ حلف برداری میں اپنی اہلیہ کو ساتھ کھڑا کر کے پیغام دیا کہ وہ عورت کو تکریم دیتے ہیں، آج چیف جسٹس نے قوم کی بیٹی بیرسٹر مشعال یوسفزئی کو تکریم نہیں دی، ان کی بات نہیں سنی، بیٹھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا اگر آئندہ ایسی حرکت کی تو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیں گے۔
Maryam Nawaz Jump in Mashal’s Issue:
اکرم راعی کو جواب دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز شریف نے کہا کہ قوم کی بیٹی مشعال یوسفزئی عدالت اس وقت پہنچیں جب کیس تقریبا ختم ہو چکا تھا اور حکمنامہ لکھوایا جا رہا تھا، وہ سپریم کورٹ کی وکیل بھی نہیں تھیں اور انہوں نے ایسے وقت پر چیف جسٹس کو مخاطب کیا جب وہ حکمنامہ لکھوا رہے تھے اور عدالت میں بیسیوں لوگوں کی موجودگی میں مکمل خاموشی تھی۔
Akram Rai Says:
جس کے جواب میں اکرم راعی نے کہا کہ برائے مہربانی مشعل یوسفزئی کی زبانی سن لیں کہ انہوں نے عدالتی کاروائی کے دوران چیف جسٹس کو کیوں مخاطب کیا؟ اگر مشعل بیٹی کا بولنا قواعد و ضوابط کے خلاف تھا تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا پٹشنر کا مؤقف سنے بغیر صرف الیکشن کمیشن کا مؤقف سن کر فیصلہ لکھوانا آئین و قانون کے ساتھ کھلواڑ ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی خیل نے مشعال یوسفزئی کی تعلیم پر بات کی تھی جس پر ٹوئٹر پر مشعال یوسفزئی نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنی لاء کی ڈگری اسلامیہ کالج پشاور سے لی ہے جس کی 110 سالہ تاریخ ہے ، جس کو قائداعظم نے اپنے وصیت میں وراثت کا تیسرا حصہ دِیا ہے۔
Mashal Yousafzai Says:
مشعال یوسفزئی نے سپریم کورٹ میں اپنے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو پورے ملک کو 8 فروری کو الیکشن مبارک ھو!
آج آنا فاناً سماعت جب مُقرّر ہوئی تُو ایک مخصوص بیانیہ بنایا جارہا تھا کہ جیسے پاکستان تحریک انصاف الیکشن نہیں کروانا چاہتی اور الیکشن کو ڈیلے کروا رھی ہے، دوران سماعت بھی بار بار PTI کانام لیا جارہاتھا،ویڈیو لنک کے ذریعے وکلائ کو سماعت مَیں شامل کر کے اُنکا موقف بھی سن لیں کیونکہ الیکشن کمیشن فیکٹس چھپا رہا ہےاور یہ ایک طرفہ کاروائی ہورہی ہے۔
مشعال کا کہنا تھا کہ بس اتنی سی بات تھی جس پر چیف جسٹس ناراض اور برہم ہوئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گل نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مشعال صاحبہ ہمیں آپ پر فخر ہے، آپ ہمیشہ قانونی کی حکمرانی کے لئے کھڑی رہی ہیں، شہباز گل نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ آپ ان جعلی بزرگوں سے کہیں زیادہ دلیر ہیں جنہوں نے اپنی دیانتداری اور اخلاقیات پر سمجھوتہ کیا، اللہ آپ کو استقامت عطا فرمائے۔